ناصح کی شکایت وہی زخم جاں ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ناصح کی شکایت وہی زخم جاں ہے
by قلق میرٹھی

ناصح کی شکایت وہی زخم جاں ہے
ساقی و شراب ہی کا نوحہ خواں ہے
دیکھوں تو اسے یاد ہیں کیا کیا باتیں
اللہ رے ترا حافظہ کیا شیطاں ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse