میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا
by اکبر الہ آبادی

میں نے کہا کیوں لاش پہ آقا کی ہے مرتا
ہوٹل کی طرف جا کہ غذا بھی ہے کوئی چیز
کتے نے کہا ہو یہ جہالت کہ تعصب
لیکن مرے نزدیک وفا بھی ہے کوئی چیز

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse