میڈیکل ٹیسٹ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
میڈیکل ٹیسٹ
by الطاف حسین حالی

دو ملازم ایک کالا اور گورا دوسرا
دوسرا پیدل مگر پہلا سوار راہ وار

تھے سول سرجن کی کوٹھی کی طرف دونوں رواں
کیونکہ بیماری کی رخصت کے تھے دونوں خواست گار

راہ میں دونوں کے باہم ہو گئی کچھ ہشت مشت
کوکھ میں کالے کی اک مکا دیا گورے نے مار

صدمہ پہنچا جس سے تلی کو بہت مسکین کی
آ کے گھوڑے سے لیا سائیس نے اس کو اتار

ٹھوک کر کالے کو گورے نے تو اپنی راہ لی
چوٹ کے صدمے سے غش کالے کو آیا چند بار

آخرش کوٹھی پہ پہنچے جا کے دونوں پیش و پس
ضارب اپنے پاؤں اور مضروب ڈولی میں سوار

ڈاکٹر نے آ کے دونوں کی سنی جب سرگزشت
تہ کو جا پہنچا سخن کی سن کے قصہ ایک بار

دی سند گورے کو لکھ کر جس میں تھی تصدیق مرض
اور یہ لکھا تھا مسائل ہیں بہت زار و نزار

یعنی اک کالا نہ جس گورے کے مکے سے مرے
کر نہیں سکتا حکومت ہند پر وہ زینہار

اور کہا کالے سے تم کو مل نہیں سکتی سند
کیونکہ تم معلوم ہوتے ہو بظاہر جان دار

ایک کالا پٹ کے جو گورے سے فوراً مر نہ جائے
آئے بابا اس کی بیماری کا کیونکر اعتبار

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse