مولویوں کا شغل تکفیر

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
مولویوں کا شغل تکفیر
by شبلی نعمانی

اک مولوی صاحب سے کہا میں نے کہ کیا آپ
کچھ حالت یورپ سے خبردار نہیں ہیں
آمادۂ اسلام ہیں لندن میں ہزاروں
ہر چند ابھی مائل اظہار نہیں ہیں
تقلید کے پھندوں سے ہوئے جاتے ہیں آزاد
وہ لوگ بھی جو داخل اصرار نہیں ہیں
جو نام سے اسلام کے ہو جاتے ہیں برہم
ان میں بھی تعصب کے وہ آثار نہیں ہیں
افسوس مگر یہ ہے کہ واعظ نہیں پیدا
یا ہیں تو بقول آپ کے دیں دار نہیں ہیں
کیا آپ کے زمرے میں کسی کو نہیں یہ درد
کیا آپ بھی اس کے لئے تیار نہیں ہیں
جھلا کے کہا یہ کہ یہ کیا سوئے ادب ہے
کہتے ہو وہ باتیں جو سزاوار نہیں ہیں
کرتے ہیں شب و روز مسلمانوں کی تکفیر
بیٹھے ہوئے کچھ ہم بھی تو بے کار نہیں ہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse