محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
by انوری جہاں بیگم حجاب

محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
خدا کی ہر چیز کہہ رہی ہے کہ اب ہے نور خدا کی آمد

فلک کو ہے آرزو کہ جھک کر میں اپنے تارے کروں نچھاور
ہوئی ہے مکہ کی سر زمیں پہ یہ آج کس مہ لقا کی آمد

ہر اک محب پر یہ فضل رب ہے اثر کو نالوں کی خود طلب ہے
مگر اس الطاف کا سبب ہے حبیب رب العلا کی آمد

حجابؔ پیہم یہ کہہ رہا ہے گناہ گاروں نے جوش رحمت
مبارک اے عاصیو مبارک شفیع روز جزا کی آمد

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse