محتسب سے صلاح کیجئے گا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
محتسب سے صلاح کیجئے گا
by قائم چاندپوری

محتسب سے صلاح کیجئے گا
مے کو چندے مباح کیجئے گا

نامہ بر مل رہا ہے غیر کے ساتھ
خط میں کچھ اصطلاح کیجئے گا

دختر رز کو دی طلاق پر اب
مغبچوں سے نکاح کیجئے گا

صبح کا کام شام پر تو رکھا
شام بولا صباح کیجئے گا

گر یہی ڈول ہے تو کب قائمؔ
ساز و برگ فلاح کیجئے گا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse