مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے
by خواجہ میر درد

مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے
یہ محبت نہیں ہے آفت ہے

لوگ کہتے ہیں عاشقی جس کو
میں جو دیکھا بڑی مصیبت ہے

بند احکام عقل میں رہنا
یہ بھی اک نوع کی حماقت ہے

ایک ایمان ہے بساط اپنی
نہ عبادت نہ کچھ ریاضت ہے

آ پھنسوں میں بتوں کے دام میں یوں
دردؔ یہ بھی خدا کی قدرت ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse