مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
by رند لکھنوی

مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
غرض ہاتھ دونوں سے دھونا پڑا ہے

جو رونا یہی ہے تو پھوٹیں گی آنکھیں
مجھے اب تو آنکھوں کا رونا پڑا ہے

کیے سیکڑوں گھر محبت نے غارت
سنو جس محلے میں رونا پڑا ہے

میں پاتا نہیں دل کو سینے میں اپنے
کئی دن سے خالی یہ کونا پڑا ہے

کرو چل کے آباد اب گور اے رندؔ
بہت دن سے سونا وہ کونا پڑا ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse