مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
Appearance
مجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے
غرض ہاتھ دونوں سے دھونا پڑا ہے
جو رونا یہی ہے تو پھوٹیں گی آنکھیں
مجھے اب تو آنکھوں کا رونا پڑا ہے
کیے سیکڑوں گھر محبت نے غارت
سنو جس محلے میں رونا پڑا ہے
میں پاتا نہیں دل کو سینے میں اپنے
کئی دن سے خالی یہ کونا پڑا ہے
کرو چل کے آباد اب گور اے رندؔ
بہت دن سے سونا وہ کونا پڑا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |