مادام

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
مادام
by مجاز لکھنوی

زلف کی چھاؤں میں عارض کی تب و تاب لیے
لب پہ افسوں لیے آنکھوں میں مئے ناب لیے

ہر نفس رو میں لیے سورش طغیان نہاں
ہر نظر شوق کا افسانۂ بے تاب لیے

سحر و اعجاز لیے جنبش مژگان دراز
خندۂ شوخ جمال در خوش آب لیے

ضو فگن روئے حسیں پر شب مہتاب شباب
چشم مخمور نشاط شب مہتاب لیے

نشۂ ناز جوانی میں شرابور ادا
جسم ذوق گہر اطلس و کمخواب لیے

زلف شب رنگ لیے صندل و عود و عنبر
خم ابروئے حسیں دیر کی محراب لیے

لب گل رنگ و حسیں جسم گداز و سیمیں
شوخئ برق لیے لرزش سیماب لیے

ایک صیاد خوش اندام سواد مشرق
زلف بنگال لیے طلعت پنجاب لیے

نزہت و ناز کا اک پیکر شاداب و حسیں
نکہت و نور کا امڈا ہوا سیلاب لیے

میری وارفتگئ مسلم لیکن
کس کی آنکھیں ہیں زلیخا کا حسیں خواب لیے

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse