قطرے ہیں یہ سب جس کے وہ دریا ہے علی

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
قطرے ہیں یہ سب جس کے وہ دریا ہے علی
by میر انیس

قطرے ہیں یہ سب جس کے وہ دریا ہے علی
پنہاں ہے کبھی تو گاہ پیدا ہے علی
ہوتا ہے گماں خدا کا جس پر ہر بار
اللہ اللہ ایسا بندہ ہے علی

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse