عید کا دن

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
عید کا دن
by مجید لاہوری

زہے قسمت ہلال عید کی صورت نظر آئی
جو تھے رمضان کے بیمار ان سب نے شفا پائی
پہاڑوں سے وہ اترے قافلے روزہ گزاروں کے
گیا گرمی کا موسم، اور آئے دن بہاروں کے
اٹھا ہوٹل کا پردہ، سامنے پردہ نشیں آئے
جو چھپ کر کر رہے تھے احترام حکم دیں آئے
ہوئی انگور کی بیٹی سے "مستی خان" کی شادی
کھلے در مے کدوں کے اور ملی رندوں کو آزادی
نوید کامرانی لا رہے ہیں ریس کے گھوڑے
مسرت کے ترانے گا رہے ہیں ریس کے گھوڑے
مبارک ہو کہ پھر سے ہو گیا "ڈانس" اور "ڈنر" چالو
خلاص اہل نظر ہوں گے ہوا درد جگر چالو
نماز عید پڑھنے کے لیے سرکار آئے ہیں
اور ان کے ساتھ سارے طالب دیدار آئے ہیں
یہی دن اہل دل کے واسطے امید کا دن ہے
تمہاری دید کا دن ہے ہماری عید کا دن ہے

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse