Jump to content

عاشق کا خیال ہے بہت نیک معاش

From Wikisource
عاشق کا خیال ہے بہت نیک معاش
by اکبر الہ آبادی
319900عاشق کا خیال ہے بہت نیک معاشاکبر الہ آبادی

عاشق کا خیال ہے بہت نیک معاش
ہونے نہیں دیتا حسن کے راز کو فاش
کیوں وصل میں جستجو کمر کی وہ کرے
حاضر میں نہ حجت اور نہ غائب کی تلاش


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.