شیوۂ ناز ہوش چھل جانا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
شیوۂ ناز ہوش چھل جانا
by نظیر اکبر آبادی

شیوۂ ناز ہوش چھل جانا
طرز رفتار دل کچل جانا

صف مژگاں کے جھوک سے گر کر
ہم سے کب ہو سکا سنبھل جانا

اس نے آنے کہا ہے صبح اے اشک
تو پلک پر نہ ایک پل جانا

ہم ابھی منتظر ہیں آنے کے
دن ڈھلے گا تو تو بھی ڈھل جانا

دل نے سیکھا ہے بے طرح سے نظیرؔ
بن کہے بن سنے نکل جانا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse