شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم  (1866) 
by شاہ آثم

شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم
کہیں ناز اور کہیں ادا ہیں ہم

کہیں عیسیٰ ہیں ہم کہیں مردہ
کہیں زندہ کہیں فنا ہیں ہم

کہیں اعلیٰ ہیں اور کہیں ادنیٰ
کہیں سلطاں کہیں گدا ہیں ہم

ہیں کہیں عاشق جگر خستہ
کہیں معشوق دل ربا ہیں ہم

کہیں قطرہ ہیں اور کہیں دریا
کہیں کشتی کے ناخدا ہیں ہم

ہیں کہیں ہم دوائے دافع درد
اور کہیں درد لا دوا ہیں ہم

کہیں ہیں شاہ صورت خادم
اور کہیں آثمؔ گدا ہیں ہم


This work is published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication.