شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
by پنڈت ہری چند اختر

شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا
مری دنیا میں بندے کے خدا ہونے کا وقت آیا

انہیں دیکھا تو زاہد نے کہا ایمان کی یہ ہے
کہ اب انسان کو سجدہ روا ہونے کا وقت آیا

خدا جانے یہ ہے اوج یقیں یا پستئ ہمت
خدا سے کہہ رہا ہوں نا خدا ہونے کا وقت آیا

ہمیں بھی آ پڑا ہے دوستوں سے کام کچھ یعنی
ہمارے دوستوں کے بے وفا ہونے کا وقت آیا

نوید سربلندی دی منجم نے تو میں سمجھا
سگان دہر کے آگے خدا ہونے کا وقت آیا

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse