سکی تج زلف ہے جیواں کے آخذ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
سکی تج زلف ہے جیواں کے آخذ
by محمد قلی قطب شاہ

سکی تج زلف ہے جیواں کے آخذ
دسن تیرے اہیں رتناں کے آخذ

تری نیناں تھے پنچے ہیں منتر سب
ترے نازاں ہیں سب ستھراں کے آخذ

سہے تج سیس پرانچل سہیلی
سہے سب عاشق در واں کے آخذ

تری پتلیاں بھلائیاں ہیں جگت کوں
نین دو مست ہیں مستاں کے آخذ

نکھاں میرے ہیں تج جوبن کے مشتاق
ادھر میرے ترے بوسیاں کے آخذ

علی نانواں و کہیا یو غزل قطبؔ
علی نانواں ہیں سب کاماں کے آخذ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse