سورۃ الأنفال
تعارف سورت
[edit]عربی متن
[edit]اردو تراجم
[edit]احمد علی
[edit]ترجمہ احمد علی
سورة الاٴنفَال
شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
تجھ سے غنیمت کا حکم پوچھتے ہیں کہہ دے غنیمت کا مال الله اور رسول کا ہے سو الله سے ڈرو اور آپس میں صلح کرو اور الله اور اس کے رسول کا حکم مانو اگر ایمان دار ہو (۱) ایمان والے وہی ہیں جب الله کا نام آئے تو ان کے دل ڈر جائیں اورجب اس کی آیتیں ان پر پڑھی جائیں تو ان کا ایمان زیادہ ہو جاتا ہے اور اور وہ اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں (۲) وہ جو نماز قائم کرتے ہیں اور جو ہم نے انہیں رزق دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں (۳) یہی سچے ایمان والے ہیں ان کے رب کے ہاں ان کے لیے درجے ہیں اور بخشش ہے اور عزت کا رزق ہے (۴) جیسے تیرے رب نےتجھے تیرے گھر سے سچائی کے ساتھ نکالا اور بے شک ایک جماعت مسلمانوں میں سے نا پسند کرنے والی تھی (۵) وہ تجھ سے حق بات میں اس کے ظاہر ہو چکنے کے بعد جھگڑتے تھے گویا وہ آنکھوں سے دیکھتے ہوئے موت کی طرف ہانکے جاتے ہیں (۶) اور جس وقت دو جماعتوں میں سے ایک کا الله تم سے وعدہ کرتا تھا کہ وہ تمہارے ہاتھ لگے گی اور تم چاہتے تھے جس میں کانٹا نہ ہو وہ تمہیں ملے اور الله چاہتا تھا کہ اپنے حکم سے حق کو ثابت کردے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے (۷) تاکہ حق کو ثابت کر دے اور باطل کو مٹا دے اگرچہ گناہگار ناراض ہوں (۸) جب تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے اس نے جواب میں فرمایا کہ میں تمہاری مدد کے لیے پے درپے ایک ہزار فرشتے بھیج رہا ہوں (۹) اور یہ تو الله نے فقط خوش خبری دی تھی اور تاکہ تمہارے دل اس سے مطمئن ہو جائیں اور مدد تو صرف الله ہی کی طرف سے ہے بے شک الله غالب حکمت والا ہے (۱۰) جس وقت اس نے تم پر اپنی طرف سے تسکین کے لیے اونگھ ڈال دی اور تم پر آسمان سے پانی اتارا تاکہ اس سے تمہیں پاک کر دے اور شیطان کی نجاست تم سے دور کر دے اور تمہارے دلوں کو مضبوط کر دے اور اس سے تمہارے قدم جما دے (۱۱) جب تیرے رب نے فرشتوں کو حکم بھیجا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں تم مسلمانوں کے دل ثابت رکھو میں کافروں کے دلوں میں دہشت ڈال دوں گا سو گردنوں پر مارواور ان کے پور پور پر مارو (۱۲) یہ اس لیے ہے کہ وہ الله اوراس کے رسول کے مخالف ہیں اور جو کوئی اللہ اور اس کےرسول کا مخالف ہو تو بے شک الله سخت عذب دینے والا ہے (۱۳) یہ تو چکھ لو اور جان لو کہ بے شک کافروں کے لیے دوزخ کا عذاب ہے (۱۴) اے ایمان والو جب تم کافروں سے میدان جنگ میں ملو تو ان سے پیٹھیں نہ پھیرو (۱۵) اور جو کوئی اس دن ان سے پیٹھ پھیرے گا مگر یہ کہ لڑائی کا ہنر کرتا ہو یا فوج میں جا ملتا ہو سو وہ الله کا غضب لے کر پھرا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور بہت برَا ٹھکانا ہے (۱۶) سو تم نے انہیں قتل نہیں کیا بلکہ الله نے انہیں قتل کیا اور تو نے مٹھی نہیں پھینکی جب کہ پھینکی تھی بلکہ الله نے پھینکی تھی اور تاکہ ایمان والوں پر اپنی طرف سے خوب احسان کرے بے شک الله سننے والا جاننے والا ہے (۱۷) یہ تو ہو چکا اور بےشک الله کافروں کی تدبیر کو کمزور کرنے والا ہے (۱۸) اگر تم فیصلہ چاہتے ہو تو تمہارا فیصلہ آ چکا اور اگر باز آؤ تو تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر پھر یہی کرو گے تو ہم بھی پھر یہی کریں گے اور تمہاری جمعیت ذرا بھی کام نہیں آئے گی اگرچہ وہ بہت ہوں اوربے شک اللہ ایمان والوں کے ساتھ ہے (۱۹) اے ایمان والو الله اور اس کے رسول کا حکم مانو اور سن کر اس سے مت پھرو (۲۰) اور ان لوگو ں کی طرح نہ ہو جنہوں نے کہا ہم نے سن لیا اور وہ سنتے نہیں (۲۱) بے شک سب جانوں میں سے بدتر الله کے نزدیک وہی بہرے گونگے ہیں جو نہیں سمجھتے (۲۲) اور اگر الله ان میں کچھ بھلائی جانتا تو انہیں سنا دیتا اور اگر انہیں اب سنا دے تو منہ پھیر کر بھاگیں (۲۳) اے ایمان والو الله اور رسول کا حکم مانو جس وقت تمہیں اس کام کی طرف بلائے جس میں تمہاری زندگی ہے اور جان لو کہ الله آدمی اور اس کے دل کے درمیان آڑ بن جاتا ہے اور بے شک اسی کی طرف جمع کیے جاؤ گے (۲۴) اور تم اس فتنہ سے بچتے رہو جو تم میں سے خاص ظالموں پر ہی نہ پڑے گا اور جان لو کہ بے شک الله سخت عذاب کرنے والا ہے (۲۵) اور یاد کرو جس وقت تم تھوڑے تھے ملک میں کمزور سمجھے جاتے تھے تم ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اچک لیں پھر اس نے تمہیں ٹھکانا بنا دیا اور اپنی مدد سے تمہیں قوت دی اور تمہیں ستھری چیزوں سے رزق دیاتاکہ تم شکر کرو (۲۶) اے ایمان والو الله اور اس کے رسول سے خیانت نہ کرو اور آپس کی امانتوں میں بھی خیانت نہ کرو حالانکہ تم جانتے ہو (۲۷) اور جان لو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد ایک امتحان کی چیز ہے اور بے شک الله کہ ہاں بڑا اجر ہے (۲۸) اے ایمان والو اگر تم الله سے ڈرتے رہو گے تو الله تمہیں ایک فیصلہ کی چیز دے گا اور تم سے تمہارے گناہ دور کر دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور الله بڑے فضل والا ہے (۲۹) اور جب کافر تیرے متعلق تدبیریں سوچ رہے تھے کہ تمہیں قید کر دیں یا تمہیں قتل کر دیں یا تمہیں دیس بدر کر دیں وہ اپنی تدبیریں کر رہے تھے اور الله ہی اپنی تدبیر کر ہا تھا اور الله بہترین تدبیر کرنے والا ہے (۳۰) اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور اگر ہم چاہیں تو اس کے برابر ہم بھی کہہ دیں اس میں پہلو ں کے قصے کے سوا اور کچھ نہیں (۳۱) اورجب انہوں نے کہا کہ اے الله اگر یہ دین تیری طرف سے حق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا یا ہم پر دردناک عذاب لا (۳۲) اور الله ایسا نہ کرے گا کہ انہیں تیرے ہوتے ہوئے عذاب دے اور الله عذاب کرنے والا نہیں حالاں کہ وہ بخشش مانگتے ہوں (۳۳) اور الله انہیں عذاب کیوں نہ دے حالانکہ وہ مسجد حرام سے روکتے ہیں اور وہ اس کے اہل نہیں ہیں اس کے اہل تو پرہیزگاری ہیں لیکن ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے (۳۴) اورکعبہ کے پاس ان کی نماز سوائے سیٹیاں اور تالیاں بجانے کے اور کچھ نہیں تھی سو عذاب سبب اس کے کہ تم کفر کرتے تھے (۳۵) بے شک جو لوگ کافر ہیں وہ اپنے مال خرچ کرتے ہیں تاکہ الله کی راہ سے روکیں سو ابھی اور بھی خرچ کریں گے پھر وہ ان کے لیے حسرت ہو گا پھر مغلوب کیے جائیں گے اور جو کافر ہیں وہ دوزخ کی طرف جمع کیے جائیں گے (۳۶) تاکہ الله ناپاک کو پاک سے جدا کر دے اور ایک ناپاک کو دوسرے پر دھر کر ڈھیر بنائے پھر اسے دوزخ میں ڈال دے وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں (۳۷) کافروں سے کہہ دو اگر وہ باز آجائيں تو جو کچھ گزر چکا وہ انہیں معاف کر دیا جائے گا اور اگر لوٹیں گے تو پہلے کافروں کے حق میں قانون نافذ ہو چکا ہے (۳۸) اور تم ان سے اس حد تک لڑو کہ شرک کا غلبہ نہ رہنے پائے اور سارا دین الله ہی کا ہو جکائے پھر اگر یہ باز آجائیں تو الله ان کے اعمال دیکھنے والا ہے (۳۹) اور اگر وہ پھر جائیں تو جان لو کہ الله تمہارا دوست ہے اور بہت اچھا دوست ہے اوربہت اچھا مددگار ہے (۴۰) اور جان لو کہ جو کچھ تمہیں بطور غنیمت ملے خواہ کوئی چیز ہو تو اس میں سے پانچواں حصہ الله اور اس کے رسول کا ہے اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے اگر تمہیں الله پر یقین ہے اور ا‘س چیز پر جو ہم نے اپنے بندے پر فیصلہ کے دن اتاری جس دن دونوں جماعتیں ملیں اور الله ہر چیز پر قادر ہے (۴۱) جس وقت تم درلے کنارے پر تھے اور وہ پرلےکنارے پر اور قافلہ تم سے نیچے اتر گیا تھا اور اگرتم آپس میں وعدہ کرتے تو ایک ساتھ وعدہ پر نہ پہنچتے لیکن الله کو ایک کام کرنا تھا جو مقرر ہو چکا تھا تاکہ جو ہلاک وہ اتمام حجت کے بعد ہلاک ہو اور جو زندہ رہے وہ اتمام حجت کے بعد زندہ رہے اور بے شک الله سننے والا جاننے والا ہے (۴۲) جب کہ الله نے وہ کافر تجھے تیرے خواب میں تھوڑے کر کے دکھلائے اور اگرتجھے بہت دکھلا دیتا تو تم لوگ نامردی کر تے اور کام میں جھگڑا ڈالتے لیکن الله نے بچا لیا جو بات دلوں میں ہے وہ اسے خوب معلوم ہے (۴۳) اور جب تمہیں وہ فوج مقابلہ کے وقت تمہاری آنکھوں میں تھوڑی کر کے دکھائی اور تمہیں ان کی آنکھوں میں تھوڑا کر کے دکھایا تاکہ الله ایک کام پورا کر دے جو مقرر ہو چکا تھا اور ہر کام الله تک ہی پہنچتا ہے (۴۴) اے ایمان والو! جب کسی فوج سے ملو تو ثابت قدم رہو اور الله کو بہت یاد کرو تاکہ تم نجات پاؤ (۴۵) اور الله اورا‘س کے رسول کا کہا مانو اور آپس میں نہ جھگڑو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر کرو بے شک الله صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (۴۶) اور ا‘ن لوگوں جیسا نہ ہونا جو اتراتے ہوئے اور لوگوں کو دکھانے کے لیے گھروں سے نکل آئے اور الله کی راہ سے روکتے تھے اور جو کچھ یہ کرتے ہیں الله اس پر احاطہ کرنے والا ہے (۴۷) اورجس وقت شیطان نے ان کے اعمال کو ان کی نظروں میں خوشنما کر دیا اورکہا کہ آج کے دن لوگوں میں سے کوئی بھی تم پر غالب نہ ہوگا اور میں تمہارا حمایتی ہوں پھر جب دونوں فوجیں سامنے ہوئیں تووہ اپنے ایڑیوں پر الٹا پھرا اور کہا میں تمہارے ساتھ نہیں ہوں میں ایسی چیر دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے میں الله سے ڈرتا ہوں اور الله سخت عذاب کرنے والا ہے (۴۸) اس وقت منافق اور جن کے دلو ں میں مرض تھا کہتے تھے کہ انہیں ان کے دین نے مغلوب کر رکھا ہے اور جو کوئی الله پر بھروسہ کرے تو الله زبردست حکمت والا ہے (۴۹) اور اگر تو دیکھے جس وقت فرشتے کافروں کی جان قبض کرتے ہیں ان کے مونہوں او رپیٹہوں پر مارتے ہیں اور کہتے ہیں جلنے کا عذاب چکھو (۵۰) یہ اسی کا بدلہ ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور بے شک الله بندوں پر ظلم نہیں کرتا (۵۱) جیسا فرعونیوں اورا‘ن سے پہلے لوگوں کا حال ہوا تھا ا‘نہوں نے الله کی آیتوں سے انکار کیا تو الله نے ا‘ن کے گناہوں کی سزا میں انہیں پکڑ لیا بے شک الله زبردست اور سخت عذاب کرنے والا ہے (۵۲) اس کا سبب یہ ہے کہ الله ہر گز اس نعمت کو نہیں بدلتا جو اس نے کسی قوم کو دی تھی جب تک وہ خود اپنے دلوں کی حالت نہ بدلیں اوراس لیے کہ الله سننے والا جاننے والا ہے (۵۳) جیسے فرعونیوں اور ا‘ن سے پہلے لوگوں کاحال ہوا تھا انہوں نے اپنے رب کی آیتوں کو جھٹلایا تو ہم نے انہیں ا‘ن کے گناہوں کے سبب ہلاک کر ڈالا اور فرعونیوں کو ڈبو دیا اور سب ظالم تھے (۵۴) اور الله کے ہاں سب جانداروں میں سے بدتر وہ ہیں جنہوں نے کفر کیا پھر وہ ایمان نہیں لاتے (۵۵) جن لوگوں سے تو نے عہد لیا پھر وہ ہر دفعہ اپنے عہد کو توڑتے ہیں اور وہ نہیں ڈرتے (۵۶) سو اگر کبھی تو انہیں لڑائی میں پائے تو انہیں ایسی سزا دے کہ ان کے پچھلے دیکھ کر بھاگ جائیں تاکہ انہیں عبرت ہو (۵۷) اور اگر تمہیں کسی قوم سے دغابازی کا ڈر ہو تو ا‘ن کا عہد ا‘ن کی طرف پھینک دو ایسی طرح پر کہ تم اور وہ برابر ہو جاؤ بے شک الله دغا بازوں کو پسند نہیں کرتا (۵۸) اور کافر یہ نہ خیال کریں کہ وہ بھاگ نکلے ہیں بے شک وہ ہمیں ہر گز عاجز نہ کر سکیں گے (۵۹) اور ا‘ن سے لڑنے کے لیے جو کچھ (سپاہیانہ) قوت سے پلے ہوئے گھوڑوں سے جمع کر سکو سو تیار رکھو کہ اس سے الله کے دشمنوں پر اور تمہارے دشمنوں پر اور ا‘ن کےسوا دوسروں پر جنہیں تم نہیں جانتے الله انہیں جانتا ہے ہیبت پڑے اور الله کی راہ میں جو کچھ تم خرچ کرو گےتمہیں (اس کا ثواب) پورا ملے گا اور تم سے بے انصافی نہیں ہو گی (۶۰) اور اگر وہ صلح کے لیے مائل ہوں تو تم بھی مائل ہو جاؤ اور الله پر بھروسہ کرو بے شک وہی سننے والا جاننے والا ہے (۶۱) اور اگر وہ چاہیں کہ تمہیں دھوکہ دیں تو تجھے الله کافی ہے جس نے تمہیں اپنی مدد سے اور مسلمانوں سے قوت بحشی (۶۲) اور ان کے دلو ں میں الفت ڈال دی جو کچھ زمین میں ہے اگر سارا تو خرچ کر دیتا ا‘ن کے دلوں میں الفت نہ ڈال سکتا لیکن الله نے ا‘ن میں الفت ڈال دی بے شک الله غالب حکمت والا ہے (۶۳) اے نبی! تجھے اور مومنوں کو جو تیرے تابعدار ہیں الله کافی ہے (۶۴) اے نبی! مسلمانوں کو جہاد کی ترغیب دو اگر تم میں بیس آدمی ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو وہ سو پر غالب آئیں گے اور اگر تم میں سو ہوں گے تو ہزار کافروں پر غالب آئیں گے اس لیے کہ وہ لوگ کچھ نہیں سمجھتے (۶۵) اب الله نےتم سے بوجھ ہلکا کر دیا اور معلوم کر لیا کہ تم میں کس قدر کمزوری ہے پس اگر تم سو ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب آئيں گے اور اگر ہزار ہوں گے تو الله کے حکم سے دو ہزار پر غالب آئيں گے اور الله صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (۶۶) نبی کو نہیں چاہیئے کہ اپنے ہاں قیدیوں کو رکھے یہاں تک کہ ملک میں خوب خونریزی کر لے تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو اور الله آخرت کا ارادہ کرتا ہے اور الله غالب حکمت والا ہے (۶۷) اگر الله کا حکم پہلے نہ ہو چکا ہوتا تو جو تم نے لیا اس کے بدلے تم پربڑا عذاب ہوتا (۶۸) پس جو مال تمہیں غنیمت میں حلال اور طیب ملا ہے اسے کھاؤ اور الله سے ڈرو بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (۶۹) اے نبی! جو قیدی تمہارے ہاتھ میں ہیں ا‘ن سے کہہ دو کہ اگر الله تمہارے دلوں میں نیکی معلوم کر ے گا تو تمہیں اس سے بہتر دے گا جو تم سے لیا گیا ہے اور تمہیں بخشے گا اور الله بحشنے والا مہربان ہے (۷۰) اور اگر یہ لوگ تم سے دغا کرنا چاہیں گےیہ تو پہلے ہی الله سے دغا کر چکے ہیں پھر الله نے انہیں گرفتار کرا دیا اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (۷۱) بے شک جو لوگ ایمان لائے اور گھر چھوڑا اور اپنے مالوں اور جانوں سے الله کی راہ میں لڑے اور جن لوگوں نے جگہ دی اور مدد کی وہ آپس میں ایک دوسرے کے رفیق ہیں اورجو ایمان لائے اور گھر نہیں چھوڑا تمہیں ان کی وراثت سے کوئی تعلق نہیں یہاں تک کہ وہ ہجرت کریں اور اگر وہ دین کے معاملہ میں مدد چاہیں تو تمہیں ان کی مدد کرنی لازم ہے مگران لوگو ں کے مقابلہ میں کہ ان میں اور تم میں عہد ہو اور جو تم کرتے ہو الله اسے دیکھتا ہے (۷۲) اور جو لوگ کافر ہیں وہ ایک دوسرے کے رفیق ہیں اگر تم یوں نہ کرو گے تو ملک میں فتنہ پھیلے گا اوروہ بڑا فساد ہوگا (۷۳) اور جو لوگ ایمان لائے اوراپنے گھر چھوڑے اور الله کی راہ میں لڑے اورجن لوگوں نے انہیں جگہ دی اور ان کی مدد کی وہی سچے مسلمان ہیں ا‘ن کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے (۷۴) اورجو لوگ اس کے بعد ایمان لائے اور گھر چھوڑے اور تمہارے ساتھ ہو کر لڑے سو وہ لوگ بھی تمہیں میں سے ہیں اور رشتہ دار آپس میں الله کے حکم کے مطابق ایک دوسرے کے زیادہ حق دار ہیں بے شک الله ہر چیز سے خبردار ہے (۷۵)۔