Jump to content

سلیم خاں کہ وہ ہے نور چشم واصل خاں

From Wikisource
سلیم خاں کہ وہ ہے نور چشم واصل خاں
by مرزا غالب
298018سلیم خاں کہ وہ ہے نور چشم واصل خاںمرزا غالب

سلیم خاں کہ وہ ہے نور چشم واصل خاں
حکیم حاذق و دانا ہے وہ لطیف کلام
تمام دہر میں اس کے مطب کا چرچا ہے
کسی کو یاد بھی لقمان کا نہیں ہے نام
اسے فضائل علم و ہنر کی افزایش
ہوئی ہے مبدع عالم سے اس قدر انعام
کہ بحث علم میں اطفال ابجدی اس کے
ہزار بار فلاطوں و دے چکے الزام
عجیب نسخہ نادر لکھا ہے ایک اس نے
کہ جس میں حکمت و طب ہی کے مسئلے ہیں تمام
نہیں کتاب ہے اک منبع نکات بدیع
نہیں کتاب ہے اک معدن جواہر کام
کل اس کتاب کے سال تمام میں جو مجھے
کمال فکر میں دیکھا خرد نے بے آرام
کہا یہ جلد کہ تو اس میں سوچتا کیا ہے
لکھا ہے نسخہ تحفہ یہی ہے سال تمام


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.