سامنے اس کے رو نہیں سکتا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
سامنے اس کے رو نہیں سکتا
by جوشش عظیم آبادی

سامنے اس کے رو نہیں سکتا
چپ رہوں یہ بھی ہو نہیں سکتا

سنگ و آہن گداز ہوتے ہیں
اس کا دل نرم ہو نہیں سکتا

آگ سے طفل اشک ڈرتا ہے
دل کے داغوں کو دھو نہیں سکتا

جس طرح سو گئے مرے طالع
اس طرح کوئی سو نہیں سکتا

مثل فرہاد عشق میں ؔجوشش
جاں کوئی مفت کھو نہیں سکتا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse