ساقی کوثر کے پیارے السلام
Appearance
ساقی کوثر کے پیارے السلام
تشنہ لب سید ہمارے السلام
صبح تیرے قتل کی تھی صبح قیر
شام کے لوگوں کے مارے السلام
آسماں خم ہے تری تعظیم میں
تیرے ساجد ہیں ستارے السلام
تھے ہزاروں خصم جانی اس طرف
تم گئے بیکس بچارے السلام
فوج دشمن کی جو چڑھ آئی تمام
تم ہوئے ایک ایک اتارے السلام
بحر خوں میں غرق ہو چھوٹے بڑے
لگ گئے تم سب کنارے السلام
گور میں لاشیں تمھاری بے نماز
تم امام دیں تھے سارے السلام
راہ حق میں تجھ سے جانبازی ہوئی
بے خطر سر دینے ہارے السلام
کیا کہے اب میرؔ غم کش اس سوا
کاے ہمیشہ کے دکھارے السلام
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |