زہرہ سہیل شمس خور بدر بہا تو کون ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
زہرہ سہیل شمس خور بدر بہا تو کون ہے
by واجد علی شاہ

زہرہ سہیل شمس خور بدر بہا تو کون ہے
ہوش ربا ستم گر مہ لقا تو کون ہے

بھوت خبیث نازنیں گل پری بلا کہوں
دل لگی اچھی یہ نہیں مجھ سے ہنسا تو کون ہے

راگ خیال گاتا ہے رقص خوشی دکھاتا ہے
دور سے کیوں رجھاتا ہے پاس تو آ تو کون ہے

بند ہیں لب جواب میں گھر گیا میں عذاب میں
آیا جو میرے خواب میں ایسا برا تو کون ہے

اب نہ پیام وصل دے ہجر کا کون غم سہے
دور ہو دور ہو ارے پاس نہ آ تو کون ہے

آیا ہے کس کے جیش سے بولتا ہے جو طیش سے
محفل بزم عیش سے دور ہو جا تو کون ہے

بول نہ اخترؔ اب کبھی ہٹ تھی یہ ایک شخص کی
طرح جو سب سے کی بری یہ تو بتا تو کون ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse