زندگانی سراب کی سی طرح

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
زندگانی سراب کی سی طرح
by شاہ مبارک آبرو

زندگانی سراب کی سی طرح
باد بندی حباب کی سی طرح

تجھ اوپر خون بے گناہوں کا
چڑھ رہا ہے شراب کی سی طرح

کون چاہے گا گھر بسر تجھ کو
مجھ سے خانہ خراب کی سی طرح

ٹک خبر لے کہ تیرے ہاتھوں سیں
جل رہا ہوں کباب کی سی طرح

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse