زلف دلبر لے گئی دل گھات سے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
زلف دلبر لے گئی دل گھات سے
by عشق اورنگ آبادی

زلف دلبر لے گئی دل گھات سے
میں تو بے دل ہو رہا ہوں رات سے

اے دل بے تاب ایتا مت تڑپ
جی بتنگ آیا ہے تیرے سات سے

اب تو اے ابر مژہ کھل جا شتاب
بھیگ گئے ہم اشک کی برسات سے

رشک سے مجھ اشک خوں کے دیکھ لال
رنگ مہندی کیں نہ اڑ جا ہات سے

سو حلاوت دل مرا پاتا ہے عشق
لب شکر کی ایک میٹھی بات سے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse