Jump to content

روئے کوئی کیا گئی جوانی یوں کر

From Wikisource
روئے کوئی کیا گئی جوانی یوں کر
by میر تقی میر
315069روئے کوئی کیا گئی جوانی یوں کرمیر تقی میر

روئے کوئی کیا گئی جوانی یوں کر
جاتی ہے نسیم و گل کی نکہت جوں کر
پیری آندھی سی میرؔ ناگہ آئی
ہم برگ خزاں سے اس میں ٹھہریں کیوں کر


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.