راہ راست

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
راہ راست
by احمق پھپھوندوی

جو حق پر ہے ایمان کامل ہمارا
بنا لے گا کیا زور باطل ہمارا
جو ہم متحد ہو کے رہتے وطن میں
نہ تھا کوئی مد مقابل ہمارا
غلامی کی خو بو مسلط ہے ہم پر
دماغ اب ہمارا نہ اب دل ہمارا
رہ راست سے گر قدم ڈگمگایا
نہ ہوگا گزر تا بہ منزل ہمارا
جہاں سینٹ پر سینٹ ہیں اہل عالم
وہاں درجہ فصل ہے نل ہمارا
ہیں آوارۂ دشت مجنوں کی صورت
نہ لیلیٰ ہماری نہ محمل ہمارا
نہ کشتی نہ کشتی کے ملاح اپنے
نہ دریا نہ دریا کا ساحل ہمارا
تعصب نے برباد ہم کو کیا ہے
یہی ہے یہی صرف قاتل ہمارا
وطن پر مسلط ہیں انگریز جب تک
پنپنا یقیناً ہے مشکل ہمارا

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse