ذکر مہندس بھاسکر کا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ذکر مہندس بھاسکر کا
by ماسٹر رام چندر

یہ شخص بہت بڑا عقل مند اور مہندس ہند میں گذرا ہے۔ اس کے برابر ذہین اور عاقل اور سچے علم کی پیروی کرنے والا کوئی اور شخص قوم ہندو میں نہیں ہوا ہے۔ یہ شخص بمقام شہر بنارس بیچ سنہ ۱۱۵۰ء کے پیدا ہوا تھا۔ اس شخص ہماری شاستر کی غلطیوں کو درست کیا لیکن اکثر برہمن اس کے قول پر عمل نہیں کرتے، اگرچہ اس کو اپنا بزرگ سمجھتے ہیں۔ لیکن جو بڑے بڑے فاضل اور عاقل ہیں وہ اس کے کلام کو کلام پر ان پر ترجیح دیتے ہیں۔

کسی شاستر میں لکھا ہے کہ زمین مثل دائرہ کے ہے اور کہیں یہ لکھا ہے کہ وہ مثل مثلث کے ہے۔ بھاسکر نے ان باتوں کو رد کیا اور لکھا کہ زمین کی شکل کروی ہے۔ یہاں سے اس کے ذہن کو دیکھنا چاہئے۔ شاستر میں لکھا ہے کہ زمین سانپ کے پھن، کچھوے اور آٹھ ہاتھیوں پر سہارا پائے ہوئے ہے۔ بھاسکر نے کہا کہ اگرچہ یہ شاستر میں لکھا ہے لیکن محض غلط ہے۔ اس نے کہا کہ زمین ہوا میں ہمارے معبود حقیقی کے ہاتھ میں معلق ہے۔ شاستر میں لکھا ہے کہ اقلیم جمبو میں جو سمیرو پہاڑ ہے اس کے پیچھے آفتاب چھپ جاتا ہے۔ اس وقت رات ہو جاتی ہے۔ اس کو مہاراج بھاسکر نے غلط کہا اور فرمایا کہ یہ بات غلط ہے۔

غرض کہ اس طور پر اس کامل مہندس نے بہت سی غلطیاں نکالیں اور ان کی کتاب بہت مشہور و معروف سدھانت شرومنی ہے۔ یہ کتاب حساب میں مسمی نیلاوتی اپنے لڑکے کے واسطے اس نے تصنیف کی تھی اور یہ کتاب بہت مفید ہے اور بہت مشہور کتاب بیج گنت علم ریاضی میں نہایت عمدہ ہے اور اس میں جبر و مقابلہ ایسے اچھے طور پر بیان کیا گیا ہے کہ اہل عرب کے جبر و مقابلے سے ہزار درجہ بہتر ہے۔ خصوصاً جہاں کہ بھاسکر مہاراج نے مقادیر غیر منقطع کا بیان کیا ہے، وہ واقعی بہت خوب ہے اور اس سے اس کی فضیلت اور قابلیت بخوبی عیاں ہوتی ہے۔ وفات کا سنہ اس مہندس اور حکیم اکمل کا معلوم نہیں۔

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse