دیکھ تیرا جمال کچھ کا کچھ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دیکھ تیرا جمال کچھ کا کچھ
by مرزا جواں بخت جہاں دار

دیکھ تیرا جمال کچھ کا کچھ
دل میں آیا خیال کچھ کا کچھ

آج لگتا ہے میری آنکھوں میں
وہ مرا نونہال کچھ کا کچھ

دیکھ اس من ہرن کی آنکھوں کو
ہو گیا اس کا حال کچھ کا کچھ

خط پہ اس کے تو تھی کچھ اور ہی بہار
ہے فریبندہ خال کچھ کا کچھ

ہے ترقی میں اس خوش ابرو کا
حسن مثل ہلال کچھ کا کچھ

حال دکھلاتے ہیں زمانے کا
گردش ماہ و سال کچھ کا کچھ

اے جہاں دارؔ مشق شعر میں اب
تو نے پایا کمال کچھ کا کچھ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse