دیکھ اپنے قرار کرنے کو

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دیکھ اپنے قرار کرنے کو
by نظام رامپوری

دیکھ اپنے قرار کرنے کو
اور مرے انتظار کرنے کو

تمہیں دیکھے سے کیا تسلی ہو
جی تو ہوتا ہے پیار کرنے کو

میری تدبیر اک نہیں کرتا
ہیں نصیحت ہزار کرنے کو

وہ وہ صدمے سہے شب غم میں
چاہیئے دن شمار کرنے کو

وہ گر آئیں تو پاس کیا ہے اور
ایک جاں ہے نثار کرنے کو

جھوٹے وعدے کیا نہ کیجے آپ
مفت امیدوار کرنے کو

آپ ہیں روٹھنے ہی کو اور ہم
منتیں بار بار کرنے کو

اپنی عیاریوں کو دیکھیں آپ
اور مرے اعتبار کرنے کو

دل بھی تیرا سا چاہیئے ہے نظامؔ
عشق کے اختیار کرنے کو

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse