دیکھ اس کو خواب میں جب آنکھ کھل جاتی ہے صبح

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دیکھ اس کو خواب میں جب آنکھ کھل جاتی ہے صبح
by تاباں عبد الحی

دیکھ اس کو خواب میں جب آنکھ کھل جاتی ہے صبح
کیا کہوں میں کیا قیامت مجھ پہ تب لاتی ہے صبح

شمع جب مجلس سے مہروؤں کی لیتی ہے اٹھا
کیا کہوں کیا کیا سنیں اس وقت دکھلاتی ہے صبح

جس کا گورا رنگ ہو وہ رات کو کھلتا ہے خوب
روشنائی شمع کی پھیکی نظر آتی ہے صبح

پاس تو سوتا ہے چنچل پر گلے لگتا نہیں
منتیں کرتے ہی ساری رات ہو جاتی ہے صبح

نیند سے اٹھتا ہے تاباںؔ جب مرا خورشید رو
دیکھ اس کے منہ کے تئیں شرما کے چھپ جاتی ہے صبح

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse