دیکھیے گل کی محبت ہمیں کیا دیتی ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دیکھیے گل کی محبت ہمیں کیا دیتی ہے
by جمیلہ خدا بخش

دیکھیے گل کی محبت ہمیں کیا دیتی ہے
بلبل زار یہ حسرت سے صدا دیتی ہے

تم سلامت رہو زندہ ہے تمہیں سے الفت
ہاتھ اٹھا کر تمہیں حسرت یہ دعا دیتی ہے

کیا کہوں آہ میں تم سے کہ محبت کیا ہے
یہ وہ شے ہے کہ جو انساں کو مٹا دیتی ہے

سچی الفت بھی عجب چیز ہے اللہ اللہ
جلوۂ یار کو ہر شے میں دکھا دیتی ہے

سر تسلیم تہ تیغ جھکا دے اپنا
یہ صدا دل سے مرے اس کی رضا دیتی ہے

وائے بربادئ قسمت کہ پس مرگ صبا
خاک عشاق جفا کش کی اڑا دیتی ہے

خانۂ دل میں جمیلہؔ یہی اس کی الفت
یاس و ارمان و تمنا کو بٹھا دیتی ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse