دیکھا کسی نے ہم سے زمانے نے کیا کیا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دیکھا کسی نے ہم سے زمانے نے کیا کیا
by شیخ ظہور الدین حاتم

دیکھا کسی نے ہم سے زمانے نے کیا کیا
اور کیا کہیں کہ یار یگانے نے کیا کیا

دل چاہتا ہوں اور کو دوں تیرے جور سے
کہنا نہ پھر کہ ہم سے فلانے نے کیا کیا

قاتل تو اس کا ہر سر مو بال پن سے تھا
آرائش اس کی زلف کو شانے نے کیا کیا

دینار اور درم کی نہ لا دل کو دام میں
قاروں سے ہے خبر کہ خزانے نے کیا کیا

حاتمؔ دیا ہے شیخ نے اب دل صنم کے ہاتھ
دیوانہ میں تو تھا یہ سیانے نے کیا کیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.