دکن

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دکن
by الطاف حسین حالی

یہ مقولہ ہند میں مدت سے ہے ضرب‌ المثل
جو کہ جا پہنچا دکن میں بس وہیں کا ہو رہا
پارسی ہندو مسلماں یا مسیحی ہو کوئی
ہے دکن کو ہر کوئی اپنی ولایت جانتا

صحن گلشن میں کسی کام کو آئے کوئی
جائے گا بوئے ربا سے معطر ہو کر
حیدرآباد بھی اک باغ ہے ماشاء اللہ
ہے جہاں فیض کا دروازہ کشادہ سب پر

عزت قومی ترستی تھی صدا آنکھیں میں
آ کے بلدہ کے سوا نہ میں لگا اس کا پتہ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse