دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا
by مرزا غالب

دونوں جہان دے کے وہ سمجھے یہ خوش رہا
یاں آ پڑی یہ شرم کہ تکرار کیا کریں

تھک تھک کے ہر مقام پہ دو چار رہ گئے
تیرا پتہ نہ پائیں تو ناچار کیا کریں

کیا شمع کے نہیں ہیں ہوا خواہ بزم میں
ہو غم ہی جاں گداز تو غم خوار کیا کریں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.