Jump to content

دنیا کے لئے ہیں سب ہمارے دھندے

From Wikisource
دنیا کے لئے ہیں سب ہمارے دھندے
by اسماعیل میرٹھی
297664دنیا کے لئے ہیں سب ہمارے دھندےاسماعیل میرٹھی

دنیا کے لئے ہیں سب ہمارے دھندے
ظاہر طاہر ہیں اور باطن گندے
ہیں صرف زبان سے خدا کے قائل
دل کی پوچھو تو خواہشوں کے بندے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.