دنیا میں جنت

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دنیا میں جنت
by افسر میرٹھی

باغوں نے پہنا
پھولوں کا گہنا
نہروں کا بہنا
وارفتہ رہنا
دنیا میں جنت میرا وطن ہے
بھوری گھٹائیں
لائیں ہوائیں
باغوں میں جائیں
کلیاں کھلائیں
دنیا میں جنت میرا وطن ہے
اک جھونپڑی ہے
سب کچھ یہی ہے
کیا سادگی ہے
کیا زندگی ہے
دنیا میں جنت میرا وطن ہے
کرشنؔ کنہیا
رادھا کا رسیا
بچوں کے افسرؔ
تھا اس زمیں کا
روشن ستارا
دنیا میں جنت میرا وطن ہے
وہ ترک آئے
بھارت پہ چھائے
جھنڈے اڑائے
قرآن لائے
دنیا میں جنت میرا وطن ہے
چشتی نے بخشا
دل کو سہارا
ہمدرد ایسا
کس کو ملا تھا
دنیا میں جنت میرا وطن ہے
گوتم کا گھر ہے
جنت کا در ہے
افسرؔ کدھر ہے
کیا بے خبر ہے
دنیا میں جنت میرا وطن ہے

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse