دنیا سے میل کی ضرورت ہی نہیں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دنیا سے میل کی ضرورت ہی نہیں
by اکبر الہ آبادی
295316دنیا سے میل کی ضرورت ہی نہیںاکبر الہ آبادی

دنیا سے میل کی ضرورت ہی نہیں
مجھ کو اس کھیل کی ضرورت ہی نہیں
درپیش ہے منزل عدم اے اکبرؔ
اس راہ میں ریل کی ضرورت ہی نہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse