دنیا سے میل کی ضرورت ہی نہیں
Appearance
دنیا سے میل کی ضرورت ہی نہیں
مجھ کو اس کھیل کی ضرورت ہی نہیں
درپیش ہے منزل عدم اے اکبرؔ
اس راہ میں ریل کی ضرورت ہی نہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |