دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک
Appearance
دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک
خود اذیت خود اذیت میں شریک
ہے غم عشق اپنی قسمت میں شریک
ہے یہی ہر ایک حالت میں شریک
یاد ہے تیری ہر آفت میں شریک
کون ہوتا ہے مصیبت میں شریک
اب تو دل کے ساتھ میری جان بھی
ہو گئی تیری محبت میں شریک
حسن کامل کا کمال عشق دیکھ
کس کو وہ کرتا محبت میں شریک
ننگ آقائی ہے میری بندگی
آپ کیوں ہوں میری ذلت میں شریک
غیر پھر وہ حکم دے میرے خلاف
کیا یہ ہے تیری حکومت میں شریک
حسن نے راغبؔ خود اپنے عشق کو
کر دیا ہر دل کی رغبت میں شریک
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |