دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوب

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوب
by ماہ لقا بائی
304233دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوبماہ لقا بائی

دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوب
پھولا ہے کیا ہی جوش سے یہ لالہ زار خوب

کب تک رہوں حجاب میں محروم وصل سے
جی میں ہے کیجے پیار سے بوس و کنار خوب

ساقی لگا کے برف میں مے کی صراحی لا
آنکھوں میں چھا رہا ہے نشہ کا خمار خوب

آیا نہ ایک دن بھی تو وعدہ پہ رات کو
اچھا کیا سلوک تغافل شعار خوب

ایسی ہوا بندھی رہے چنداؔ کی یا علی
با صد بہار دیکھے جہاں کی بہار خوب

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse