دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کے
by میر سجاد
323690دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کےمیر سجاد

دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کے
کیا تجھ نہال سے ہوں امیدوار پھل کے

تنہا نہ دل مرے نے زلفوں سے تاب کھایا
گلشن کے بیج سنبل کھاتا ہے تاب بل کے

ایسے ترے جھمکتے دانتوں کو دیکھ پیارے
پانی ہو جائے موتی مارے نہ کیوں کہ جھلکے

کیا جانتا تھا مجھ کو رسوا کریں گے سب میں
یہ طفل اشک میرے آنکھوں کے بیچ پل کے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse