Jump to content

دل کو محو غم دل دار کئے بیٹھے ہیں

From Wikisource
دل کو محو غم دل دار کئے بیٹھے ہیں
by مجاز لکھنوی
304589دل کو محو غم دل دار کئے بیٹھے ہیںمجاز لکھنوی

دل کو محو غم دل دار کئے بیٹھے ہیں
رند بنتے ہیں مگر زہر پئے بیٹھے ہیں
چاہتے ہیں کہ ہر اک ذرہ شگوفہ بن جائے
اور خود دل ہی میں اک خار لئے بیٹھے ہیں


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.