دل پر اس کاکل رسا کی چوٹ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دل پر اس کاکل رسا کی چوٹ
by جلیل مانکپوری

دل پر اس کاکل رسا کی چوٹ
قہر کی چوٹ ہے بلا کی چوٹ

ہیں وہ افسردہ میری آہوں سے
پھول کو ہے بہت ہوا کی چوٹ

نگۂ ناز سے خدا کی پناہ
کیا بچائے کوئی قضا کی چوٹ

آفریں دل کو جو اٹھاتا ہے
دم بدم خنجر ادا کی چوٹ

گر پڑی آسمان سے بجلی
ہنس کے قاتل نے کی بلا کی چوٹ

بن گئی خون دست قاتل میں
رنگ لائی دل حنا کی چوٹ

تیر مژگاں چلے جدا دل پر
غمزۂ یار نے جدا کی چوٹ

باغ میں سب بکس گئیں کلیاں
نہ اٹھی دامن صبا کی چوٹ

دل یہ کہتا ہے کچھ خطا کر کے
کھائیے دست دل ربا کی چوٹ

ہو گیا ماہ چرخ دو ٹکڑے
تھی یہ انگشت مصطفیٰ کی چوٹ

غیر کیا سمجھے درد دل کو جلیلؔ
آشنا جانے آشنا کی چوٹ

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse