دل خون ہوا ضبط ہی کرتے کرتے
Appearance
دل خون ہوا ضبط ہی کرتے کرتے
ہم ہو ہی چکے دکھوں کو بھرتے بھرتے
اے مایۂ زندگی ستم ہے نہ اگر
بھر آنکھ تجھے دیکھیں نہ مرتے مرتے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |