دعا (سیماب اکبرآبادی)

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دعا
by سیماب اکبرآبادی

اے راجہ پرجا کے مالک
اے ساری دنیا کے مالک
اے دونوں عالم کے داتا
تیرا نہیں کسی سے ناتا
کوئی نہیں ہے تیرا ہمسر
تو ہے سب سے بالا برتر
ہم ہیں تیرے در کے بھکاری
شرم ہے تیرے ہاتھ ہماری
جس کو چاہے عزت دے دے
جس کو چاہے ذلت دے دے
عزت ذلت کا تو مالک
دوزخ جنت کا تو مالک
مالک تو دونوں عالم کا
خالق تو جن و آدم کا
چاہتے ہیں ہم تجھ سے عزت
دے دے مولا دے دے عزت
عزت دے ہم کو دنیا میں
راحت دے ہم کو عقبیٰ میں
علم و عمل میں حصہ دے کر
کر دے ہم کو سب سے بہتر
یاد سے اپنی شاد ہمیں کر
دنیا میں آباد ہمیں کر
عقل بھی دے اور علم عطا کر
فہم بھی دے اور حلم عطا کر
جس سے تو ہو راضی مولا
بات وہی ہے اچھی مولا
طاعت کا اپنی چسکا دے
اپنی الفت کا سودا دے
عشق کی بو موجود ہو دل میں
تو ہی تو موجود ہو دل میں
بن جائے ہر کام ہمارا
حق پر ہو انجام ہمارا

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse