خوب رو جو ایک کا محبوب نہیں
Appearance
خوب رو جو ایک کا محبوب نہیں
ایسے ہرجائی سے ملنا خوب نہیں
چولی نیچی مت پہن اے جامہ زیب
اس میں چھب تختی کا کچھ اسلوب نہیں
میں تو طالب دل سے ہوں گا دین کا
دولت دنیا مجھے مطلوب نہیں
صبر کب تک ہجر میں تیرے کروں
میں ترا عاشق ہوں کوئی ایوب نہیں
یار کی تاباںؔ زنخداں کو نہ چاہ
دیکھ کہتا ہوں کنویں میں ڈوب نہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |