خوب رو جو ایک کا محبوب نہیں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
خوب رو جو ایک کا محبوب نہیں
by تاباں عبد الحی

خوب رو جو ایک کا محبوب نہیں
ایسے ہرجائی سے ملنا خوب نہیں

چولی نیچی مت پہن اے جامہ زیب
اس میں چھب تختی کا کچھ اسلوب نہیں

میں تو طالب دل سے ہوں گا دین کا
دولت دنیا مجھے مطلوب نہیں

صبر کب تک ہجر میں تیرے کروں
میں ترا عاشق ہوں کوئی ایوب نہیں

یار کی تاباںؔ زنخداں کو نہ چاہ
دیکھ کہتا ہوں کنویں میں ڈوب نہیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse