خواب دیکھنا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
خواب دیکھنا
by سورج نرائن مہر

ہے جہان گزراں خواب کا بالکل نقشہ
دیدۂ حضرت انساں کے لیے دھوکا سا
شادمانی کا تبسم ہے کہ آنسو غم کا
یہ بھی جھوٹا ہے جو میری سنو وہ بھی جھوٹا
یاں ہے جو چیز وہ سچی نہیں جز نام خدا
نام و شہرت کے یہ چمکارے بھی بالکل جھوٹے
مثل نیرنگ شفق ہم نے بدلتے دیکھے
عشق و امید ہے کیا حسن سمجھتے ہو کسے
یہ وہ ہیں پھول چنے جائیں جو قبروں کے لیے
یاں ہے جو نور وہ قائم نہیں جز ذات خدا
بحر طوفاننئ دنیا میں ہیں ہم سرگشتہ
موج غم میں ہے جہاز اپنا تھئیٹر کھاتا
روشنی عقل کی ہے وہم کا یا چمکارا
ان سے طوفاں کے سوا ہم نے نہ کچھ بھی دیکھا
یاں ہے جو شے بھی وہ مسکن نہیں جز نام خدا

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse