خط آزادی لکھا تھا شوخ نے فردا غلط
Appearance
خط آزادی لکھا تھا شوخ نے فردا غلط
دل میں رکھتا اور کچھ ظاہر لکھا انشا غلط
آفریدیؔ جو ملے چھاتی لگا آنکھوں میں رکھ
دستخط اس کا اگر املا ہے سرتاپا غلط
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |