خاطر سے غبار دھو گئے ہم

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
خاطر سے غبار دھو گئے ہم
by عشق اورنگ آبادی

خاطر سے غبار دھو گئے ہم
جتنا کہ ہنسے تھے رو گئے ہم

جب دیکھا نگاہ مہر سے یار
جیوں ذرہ کچھ اور ہو گئے ہم

غفلت پہ نہ ہونے پائے ہشیار
ٹک آنکھ کھلی کہ سو گئے ہم

تجھ عشق کے سوز میں سراپا
جیوں شمع گداز ہو گئے ہم

اس بحر پہ رو کے مثل نیسیاں
گو اپنا نشاں ڈبو گئے ہم

اے عشق بقول دردؔ سچ ہے
کچھ لائے نہ تھے کہ کھو گئے ہم

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse