Jump to content

حسن کو بے حجاب ہونا تھا

From Wikisource
حسن کو بے حجاب ہونا تھا
by مجاز لکھنوی
300579حسن کو بے حجاب ہونا تھامجاز لکھنوی

حسن کو بے حجاب ہونا تھا
شوق کو کامیاب ہونا تھا

ہجر میں کیف اضطراب نہ پوچھ
خون دل بھی شراب ہونا تھا

تیرے جلووں میں گھر گیا آخر
ذرے کو آفتاب ہونا تھا

کچھ تمہاری نگاہ کافر تھی
کچھ مجھے بھی خراب ہونا تھا

رات تاروں کا ٹوٹنا بھی مجازؔ
باعث اضطراب ہونا تھا


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.