حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار  (1920) 
by علیم اللہ

حسن کا دیکھ ہر طرف گل زار
عندلیباں ہوئے ہیں دل افگار

عشق کی مے سوں جو ہوا سرمست
دل ہوا اس کا خانۂ خمار

یار آیا ہے جب معالج ہو
درد فرقت میں نہیں رہا بیمار

آپ عاشق ہے حسن پر اپنے
ہے مرے جان کا عجب اسرار

کہیں عاشق کہیں ہوا دلبر
کہیں معشوق کیں ہوا دل دار

کیں ہوا شمس کیں ہوا ہے قمر
کیں ہوا نور کیں ہوا ہے نار

کیں ہوا ارض کیں ہوا ہے فلک
کیں ہوا بحر کیں ہوا اشجار

کیں ہوا انس کیں ہوا ہے ملک
کیں ہوا دید کیں ہوا دیدار

کیں پیمبر کہیں ہوا ہے ولی
کیں ہوا شیخ کیں ہوا زنار

کیں ہے قاضی کہیں ہوا مفتی
کیں ہوا مست کیں ہوا ابرار

کیں ہوا جان کیں ہوا جاناں
سب میں ہے اور کہیں سبھوں سے پار

حق میں حق ہو سدا انا الحق بول
دیکھ منصور کیوں چڑھا ہے دار

اک پنا ذات کا علیمؔ اللہ
شرع بن غیر کچھ نہ کر تکرار

This work was published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication.

Public domainPublic domainfalsefalse