Jump to content

حرص دولت کی نہ عز و جاہ کی

From Wikisource
حرص دولت کی نہ عز و جاہ کی
by آسی غازی پوری
317253حرص دولت کی نہ عز و جاہ کیآسی غازی پوری

حرص دولت کی نہ عز و جاہ کی
بس تمنا ہے دل آگاہ کی

درد دل کتنا پسند آیا اسے
میں نے جب کی آہ اس نے واہ کی

کھنچ گئے کنعاں سے یوسف مصر کو
پوچھئے حضرت سے قوت چاہ کی

بس سلوک اس کا ہے منزل اس کی ہے
اس کے دل تک جس نے اپنی راہ کی

واعظو کیسا بتوں کا گھورنا
کچھ خبر ہے ثم وجہ اللٰہ کی

یاد آئی طاق بیت اللہ میں
بیت ابرو اس بت دل خواہ کی

راہ حق کی ہے اگر آسیؔ تلاش
خاک رہ ہو مرد حق آگاہ کی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.